دور حاضر میں رونما ہونے والے واقعات جس کو دیکھ کر لگتا ہے ممکن ہے وقت کا سفرtime travel

(pakistantravelerspk pktravel)کیا انسان کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ اپنی ہی بنائی ہوئی کسی مشین سےوقت میں سفر کر سکے اور زندہ رہ سکے دور حاضر میں رونما ہونے والے کئی ایک واقعات اس کی نشاندہی کرتے ہیں کہ وقت کا سفر ممکن ہے یا شائد ہو سکتا ہے گر آپ بھی اس بات پر یقین رکھتے ہیں تواس بات کا بھی اکثر انسان سوچتے ہونگے کہ یہ زمین جس پر انسان کئی ہزار سالوں سے آباد ہے کیا اس زمین کے ارد گرد کوئی اور سیارہ بھی ایسا ہوگا جس میں انسان نما یا انسان سے ملتی کوئی اور مخلوق آباد ہوجو کبھی کبھی زمین پر آتے ہوں اور وقت گزار کر واپس چلے جاتے ہوں یا کوئی انسان کسی اور وقت سے سفر کر کے آج کے دور میں آیا ہو؟
pakistantravelerspk blogspot wix time traveler travel pakistan
pakistantravelerspk blogspot wix time traveler travel pakistan
وقت کا سفر شائد ایک سچائی ہے آج ہم آپ کو ایک ایسے تاریخی واقع سے روشناس کرائیں گے جس کا رکارڈ جاپان میں سرکاری سطح پر آج بھی موجود ہے۔ ۱۹۵۴ میں جاپان کے دارلخلافہ کے ائر پورٹ پر ایک جہاز اترتا ہے جس میں سے کچھ ہی دیر میں ایک انسان ہاتھ میں بریف کیس لیے نمودار ہوتا ہے جس کو دیکھ کر یہ ہی لگتا ہے کہ یہ کوئی انسان ہی ہے  اور اس کے ہاتھ میں موجود بریف کیس میں اس کی ضرورت کی اشیاء  کاغذات کپڑے وغیرہ رکھے ہوں خیر وہ انسان نما مخلوق ائر پورٹ میں داخل ہوئی توعملے نے اس کو روک کر پاسپورٹ طلب کیا اس نے پاسپورٹ بھی اپنے بیگ سے نکال کر دے دیا
آفیسر نے وہ پاسپورٹ کھول کر دیکھا ہی تھا کہ اس آفیسر کی آنکھیں کھلی ہی رہ گئیں کیونکہ اس کے پاسپورٹ پر درج ملک کا نام اس دنیا میں کوئی حقیقت نہیں رکھتا تھا اس نام کا کوئی ملک تھا ہی نہیں جبکہ پاسپورٹ پر جاپان کے ویزے کی مہر بھی لگی ہوئی تھی آفیسر پاسپورٹ ہاتھ میں لیا سوچ میں گم تھا شائد پرنٹنگ کی غلطی ہو گئی ہو اور ملک کا نام غلط درج ہو گیا ہو
ابھی آفیسر اس ہی سوچ میں گم تھا کہ سامنے کھڑے شخص نے بولا آپ بلکل غلط سوچ رہے ہیں اس پاسپورٹ میں کوئی پرنٹنگ کی غلطی نہیں ہے اس میں درج ملک کا نام  درست ہے یہ پاسپورٹ میرے ملک ٹا ٹا کے نام سے ہی جاری ہوا ہے اور اس کاوجود بھی ہے براعظم یورپ میں یہ سب سن کر آفیسر حیرت کے ساتھ ساتھ کچھ خوفزدہ بھی ہو گیا کہ جو میں سوچ رہا ہوں سامنے کھڑا انسان سب کچھ جانتا ہے  اس کے باوجود آفیسر نے اپنے حواس کو برقرار رکھتے ہوئے اس شخص کو کرسی پر بیٹھنے کا کہا اور اس معاملے کی تہہ تک جانے کا ارادہ کیا اور ساتھ کھڑے ایک آفیسر سے دنیا کا نقشہ بھی منگوا لیا تا کہ اس  ٹاٹا نامی ملک کی شناخت کر سکے اس کے وجود زمین کے کس خطے میں ہےکہ جس کا اس نے نہ آج تک نام سنا اور نہ اس ملک کا پہلے کبھی پاسپورٹ دیکھا۔ نقشہ سامنے آتے ہی آفیسر نے سامنے بیٹھے شخص سے کہا کہ آپ اس نقشہ میں اپنے ملک کی نشاندہی کر سکتے ہیں؟جس پر اس شخص نے اس جگہ ہاتھ رکھا جہاں فرانس واقع ہےآفیسر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ فرانس ہے جس پر مسافر اتنا ہی کہہ سکا کہ یہ بات آپ کی سمجھ سے بالا تر ہے عملے کو اس شخس پر یقین نہیں آرہا تھا اور وہ اب ان کے شک کے دائرے میں تھا ۔عملے نے معاملے کی مکمل جانچ پڑتال کرنے تک لیے اس شخص کو مقامی ہوٹل میں ٹہرایاتا کہ اس معاملے کی تہہ تک جایا جا سکے اور اس کے کمرے کے ساتھ ہی دو سیکورٹی آفیسر کھڑے کر دیے یہ کہہ کر کہ اس کمرے میں موجود شخص نہ کہیں باہر جاسکتا ہے اور نہ کوئی اس سے ملنے اندر جاسکتا۔
اس بعد جو کچھ ہوا اس پر یقین کرنا شائد مشکل ہے کیونکہ اگلی صبح جب اس کے کمرے کا دروازہ کھولا گیا تو کمرہ اندر سے بلکل خالی تھا جیسے اس میں کوئی تھا ہی نہیں جبکہ اس کمرے سے باہر آنے کا ایک ہی راستہ تھا جس پر سیکورٹی آفیسر تعینات تھے ان کے مطابق وہ شخص نہ باہر آیا ہے نہ اندر کوئی گیا۔بہت زیادہ تک و دو کرنے کے بعد ہر طرح ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی مگر اس شخص کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔وہ انسان نما مخلوق تحی کیا اور کیا وہ واقعی کسی جدید دور سے یہاں آیا تھا وقت کا سفر کرتے ہوئے۔
تاہم اس معاملے کا آج تک کوئی حل نہیں نکل سکا نہ اس شخص کا کچھ  معلوم ہوسکا یہ راز بھی اس کے ساتھ چلا گیا۔

Post a Comment

0 Comments