Search More

سوشل میڈیا پر تصاویر کا شائع کرنا در حقیقت لوگوں کی عزت مجروح کرنا ہے۔کومل عزیز

 کومل عزیز پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کا ایک نمایاں نام جن سے سب ہی واقف ہوں گے کیا آپ کومعلوم ہے وہ ڈرامہ میں اداکاری کے ساتھ ساتھ اپنا ایک کاروبار بھی کرتی ہیں؟ان کا یہ کاروبار ان کے ماضی سے بلکل مختلف ہے کیونکہ کومل عزیز نے اپنے حالیہ انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کی پرورش کافی محدود وسائل میں ہوئی ان کا کہنا تھا کہ ان کی پرورش دو جوڑے کپڑوں میں ہوئی ہے جبکہ کومل عزیز آج خود ایک کپڑے کے برانڈ کی مالکن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ والد کی وفات کے بعد انکی پرورش کافی مشکلات میں ہوئی کیونکہ ان کا کوئی بھائی بھی نہیں تھا۔ مالی مشکلات کے باعث اچھی تعلیم حاصل نہیں کر سکیں اور دور حاضر کے حالات سے لڑ کر وہ کافی مضبوط انسان بن گئی ہیں۔ ان کے مطابق وہ پیسہ کے حصول کے لئیے کام نہیں کرتی بلکہ عبدالستار ایدھی صاحب کی شخصیت ان کی آئیڈیل ہیں۔ان کے مطابق انہوں نے کاروبار کی باقائدہ تربیت حاصل کی ہے جبکہ مختلف کتب کا بھی مطالعہ کرتی رہتی ہیں  انکی تعلیم بزنس و اکنامکس میں بیچلر ڈگری ہے۔ ان کے مطابق انسانیت کی خدمت میں رنگ نسل کا فرق نہیں دیکھنا چاہئیے جبکہ خدمت انسانیت میں دکھاوا بھی ان کو پسند نہیں۔ کومل عزیز کے مطابق انسانیت کی خدمت کرتے وقت ہمیں فیس بک یا اور کسی سوشل میڈیا پر تصاویر شائع نہیں کرنی چاہئیے کیونکہ اس سے لوگوں کی عزت مجروح ہوتی ہے اور ویسے بھی خدمت کرنے کا جزبہ ہو تو ایسا کہ آپ اجک ہاتھ سے کسی کو کچھ دیں تو آپ کے دوسرے ہاتھ کو بھی اس کی خبر نہیں ہو۔